پاکستان دنیا میں تھیلیسیمیا سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے جہاں تھیلیسیمیا میجر کے تقریبا ایک لاکھ مریض ہیں (غیر سرکاری اعداد و شمار) جن میں سالانہ 10 سے 12 ہزار کا اضافہ ہوتا ہے۔ اس میں تھیلیسیمیا مائنر (کیریئر) کے مریض کل آبادی کا 5% ہیں۔قابلِ غور کی بات یہ ہے کہ99 فیصد کیریئرز کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ یہ بیماری رکھتے ہیں کیونکہ وہ تھیلیسیمیا ٹیسٹ سے نہیں گزرتے۔ پاکستان میں تھیلیسیمیا کے علاج کے لیے عوامی سطح کی سہولیات یا تو موجود نہیں ہیں یا مکمل طور پر ناکافی ہیں۔
نجی شعبے میں کام کرنے والی کچھ نمایاں این جی اوز ہیں۔ مگر یہ این جی اوز صرف بڑے شہروں میں دستیاب ہیں جبکہ یہ بیماری چھوٹے قصبوں اور دیہاتوں میں زیادہ واضح ہے۔
اوورسیز ہسپتال منڈی بہاوالدین میں غریب کا علاج مفت کیا جائے گا ان کو عزت دی جائے گئی۔
اوورسیز پاکستانیوں کا ایک مشترکہ منصوبہ اور منڈی بہاوالدین کا ایک مثالی ہسپتال